Sifaat ul Huroof


صفات الحروف:
لغوی معنی:  صفت کے لغوی معنی " حالت" یا "کیفیت" ہیں۔
اصطلاحی معنی: اصطلاح میں صفت سے مراد ہے " مخرج سے نکلتے وقت حرف کی حالت یا کیفیت" ۔
اقسام:  صفات  دو طرح کی ہوتی ہیں۔                1۔ صفات ِ لازمہ ۔                صفات ِ عارضہ۔
1۔ صفات ِ لازمہ:
صفات ِ لازمہ کی دو اقسام ہیں۔       ا۔ صفات ِ لازمہ متضادہ۔               ب۔ صفات ِ لازمہ غیر متضادہ۔
ا۔ صفات ِ لازمہ متضادہ:
صفات ِ لازمہ متضادہ پانچ ہیں اور یہ جوڑوں کی صورت میں پائی جاتی ہیں۔
١۔  ہمس / جھر : (سانس) ۔
ہمس:
 لغوی معنی :  " پستی"۔
اصطلاحی معنی:  مخرج سے نکلتے وقت آواز اس قدر پستی سے آئے کہ سانس جاری ہو جائے۔
حروف:  صفت ہمس  دس (10) حروف میں پائی جاتی ہے۔ "ف،  ح،  ث، ہ،  ش، خ، ص، س، ک، ت"۔ان حروف کا مجموعہ"فَحَثَّہُ شَخْص سَکَتْ" ہے۔
جھر:  
لغوی معنی:  " بلندی"۔
اصطلاحی معنی:  مخرج سے نکلتے وقت آواز اس قدر بلندی سے آئے کہ سانس جاری  نہ ہو ۔
حروف :  وہ تمام حروف جو ہمس کے علاوہ ہیں وہ جھر میں شامل ہیں۔
٢۔ شدّت / رخوت : (آواز)
شدّت:   
لغوی معنی:  "سختی"
اصطلاحی معنی: مخرج سے نکلتے وقت آواز اس قدرسختی  سے آئے کہ آواز جاری  نہ ہو ۔
حروف:  صفت شدّت آٹھ حروف میں پائی جاتی ہے۔ یہ حروف "ء  ،  ج،  د،  ق،  ط،  ب،  ک،  ت" ہیں اور ان کا مجموعہ " اَجِدْ قَطٍ بَکَتْ" ہے۔
توسط:  شدّت اور رخوت کی درمیانی کیفیت ہے جس میں آواز نہ زیادہ جاری ہوتی ہے اور نہ بند ہوتی ہے۔
حروف: جن حروف میں توسط کی صفت پائی جاتی ہے وہ پانچ ہیں۔ " ل، ن، ع، م، ر" اور ان کا مجموعہ " لِنْ عُمَرْ" ہے۔
رخوت:
 لغوی معنی:  "نرمی"۔
اصطلاحی معنی:  مخرج سے نکلتے وقت آواز اس قدرنرمی سے آئے کہ آواز جاری  ہو  جائے۔
حروف:  شدت اور توسط کے  حروف کے علاوہ باقی تمام حروف  میں صفت ِ رخوت پائی جاتی ہے۔
٣۔  استعلاء / استفال : ( اقصی السان کا اوپر اٹھنا)۔
استعلاء:
لغوی معنی:  "زبان کی جڑ کا تالو کی طرف اٹھنا"۔
اصطلاحی معنی:  مخرج سے نکلتے وقت  اقصی السان کا تالو کی طرف اٹھنا تاکہ حرف موٹا ادا ہو ۔
حروف:  جن حروف میں صفت ِ استعلاء پائی جاتی ہے وہ " خ، ص، ض،غ، ط، ق، ظ" ہیں اور ان کا مجموعہ : خُصَّ ضَغْطٍ قِظْ" ہے۔
استفال:
 لغوی معنی:  "زبان کی جڑ کا تالو کی طرف بلند نہ ہونا"۔
اصطلاحی معنی:  مخرج سے نکلتے وقت  اقصی السان کا تالو کی طرف  نہ اٹھنا تاکہ حرف موٹا ادا  نہ ہو ۔
حروف:  حروف ِ استعلاء کے علاوہ تمام حروف میں صفت ِ استفال پائی جاتی ہے۔
٤۔  اطباق  / انفتاح: (اقصی السان  اور وسط السان کا اوپر اٹھنا)۔
اطباق  :
 لغوی معنی: "ملنا"۔
اصطلاحی معنی:   مخرج سے نکلتے وقت  اقصی السان  اور وسط السان کا تالو کی طرف اٹھنا تاکہ حرف موٹا ادا ہو ۔
حروف: حروف ِ اطباق میں دو درجے کی موٹائی پائی جاتی ہے۔ جن حروف میں صفت ِ اطباق پائی جاتی ہے وہ "ص، ض، ط،ظ" ہیں۔
انفتاح:
 لغوی معنی:  "کھلا رکھنا"۔
اصطلاحی معنی: مخرج سے نکلتے وقت   وسط السان کا تالو کی طرف  نہ اٹھنا تاکہ حرف موٹا ادا  نہ ہو ۔
حروف: حروف ِ اطباق کے علاوہ تمام حروف  میں صفتِ انفتاح پائی جاتی ہے۔
٥۔  اذلاق / اصمات: (کنارے)۔
  اذلاق:
لغوی معنی:   "کنارے سے پھسلنا"۔
اصطلاحی معنی:  مخرج سے نکلتے وقت   حرف کا منہ کے کناروں سے بآسانی پھسلنا۔
حروف:  جن حروف میں صفتِ اذلاق پائی جاتی ہے وہ "ف، ر، م، ن، ل، ب" ہیں۔ ان کا مجموعہ "فَرَّ مِنْ لُبٍّ" ہے۔
اصمات:
لغوی معنی: "رکنا"۔
اصطلاحی معنی:  مخرج سے نکلتے وقت   حرف کا منہ سے مضبوطی  سے جم کر نکلنا۔
حروف: حروف ِ اذلاق کے علاوہ باقی تمام حروف اس میں شامل ہیں۔

٭٭٭٭٭
صفات ِ لازمہ غیر متضادہ :
صفات ِ لازمہ غیر متضادہ تمام حروف میں نہیں پائی جاتیں۔ یہ آٹھ ہیں۔
صفیر:   "سیٹی کی طرح تیز آواز"۔ صفتِ صفیر  "ز، س، ص" میں پائی جاتی ہے۔
 قلقلہ :  "اواز کا ٹکرا کر واپس پلٹنا"۔ صفتِ قلقلہ " ق، ط، ب، ج، د" میں پائی جاتی ہے۔ اس کے مجموعے کو " قطب جد" کہتے ہیں۔
غنّہ:  "ناک میں آواز کو ٹھرانا"۔ صفتِ غنّہ " ن، م" میں پائی جاتی ہے۔
لین:  "نرمی سے پڑھنا"۔ لین " و ساکن  اور ی ساکن سے پہلے  زبر" پر ہوتا ہے۔
تفشی:  "پھیلنا"۔ صفتِ تفشی میں آواز پھیلتی ہے اور یہ صفت حرف " ش" میں پائی جاتی ہے۔
استطالت:  " لمبا کرنا، طویل"۔ اس میں آواز جماؤ کے ساتھ  ٹھر کر نکلتی ہے۔یہ صفت حرف "ض" میں پائی جاتی ہے۔
انحراف:  " پھِر جانا"۔ جن حروف میں یہ صفت پائی جاتی ہے وہ اپنے مخرج سے پھِر کر ادا ہوتے ہیں۔  "ل، ر" میں یہ صفت پائی جاتی ہے۔
تکریر: " تکرار کرنا"۔ یہ صفت حرف "ر" میں پائی جاتی ہے۔
٭٭٭٭٭
تمام حروف مع صفات:

ا
جھر،  رخوت،  استفال،   انفتاح،  اصمات۔
ب
جھر،  شدّت، استفال،   انفتاح، اذلاق،  قلقلہ۔
ت
ہمس،  شدّت،  استفال،   انفتاح،  اصمات۔
ث
ہمس،  رخوت،  استفال،   انفتاح،  اصمات۔
ج
جھر،  شدّت،  استفال،   انفتاح،  اصمات،  قلقلہ۔
ح
ہمس،  رخوت،  استفال،   انفتاح،  اصمات۔
خ
ہمس،  رخوت،  استعلاء،  انفتاح،  اصمات۔
د
جھر،  شدّت،  استفال،   انفتاح،  اصمات،  قلقلہ۔
ذ
جھر،  رخوت،  استفال،   انفتاح،  اصمات۔
ر
جھر،  توسط،  استفال،   انفتاح،  اذلاق،  انحراف،  تکریر۔
ز
جھر،  رخوت،  استفال،   انفتاح،  اصمات،  صفیر۔
س
ہمس،  رخوت،  استفال،   انفتاح،  اصمات،  صفیر۔
ش
ہمس،  رخوت،  استفال،   انفتاح،  اصمات،  تفشی۔
ص
ہمس،  رخوت،  استعلاء، اطباق،  اصمات،  صفیر۔
ض
جھر،  رخوت،  استعلاء،  اطباق،  اصمات،  استطالت۔
ط
جھر،  شدّت،  استعلاء،  اطباق،  اصمات،  قلقلہ۔
ظ
جھر،  رخوت،  استعلاء،  اطباق،  اصمات۔
ع
جھر،  توسط،  استفال،   انفتاح،  اصمات۔
غ
جھر،  رخوت،  استعلاء،  انفتاح،  اصمات۔
ف
ہمس،  رخوت،  استفال،   انفتاح،  اذلاق
ق
جھر،  شدّت،  استعلاء،  انفتاح ، اصمات،  قلقلہ۔
ک
ہمس،  شدّت،  استفال،   انفتاح،  اصمات۔
ل
جھر،  توسط،  استفال،   انفتاح،  اذلاق،  انحراف
م
جھر،  توسط،  استفال،   انفتاح،  اذلاق،  غنّہ۔
ن
جھر،  توسط،  استفال،   انفتاح،  اذلاق،  غنّہ۔
و
جھر،  رخوت،  استفال،   انفتاح،  اصمات،  لین۔
ہ
ہمس،  رخوت،  استفال، انفتاح،  اصمات۔
ء
جھر،  شدت،  استفال،   انفتاح،  اصمات۔
ی
جھر،  رخوت،  استفال،   انفتاح،  اصمات،  لین۔

صفات الحروف کا فائدہ: حروف کی  صفات جاننے کا فائدہ یہ ہے کہ وہ حروف جن کا مخرج ایک ہے ان میں پہچان کی جاسکے،  حرف کی ادائیگی درست ہو اور ان میں فرق کیا جاسکے تاکہ لحن ِ جلی سے بچا جاسکے۔

Comments

Popular posts from this blog

Idghaam ka Bayan

Alif, Laam aur Ra ki Tafkheem o Tarqeeq

Waqf ka Bayan