Lahan aur iski Iqsaam


لحن:
لغوی معنی: لحن کے لغوی معنی ہیں " لہجہ " یا "غلطی"۔
اصطلاحی معنی: اصطلاح  میں لحن سے مراد ہے " قرآنی حروف اور الفاظ کو ان کے مخارج ، صفات  اور قواعدکے خلاف پڑھنا"
اقسام: لحن کی" دو" اقسام ہیں۔                                 1۔ لحنِ جلی ۔                                             2۔ لحنِ خفی۔
1۔ لحن ِ جلی: لغوی معنی: " روشن اور  واضح ہونا "
اصطلاحی معنی: اصطلاح میں لحن ِ جلی سے مراد ہے " ایسی واضح غلطی  جو فوراً سمجھ آجائے"۔
قرآن پڑھتے وقت لحن ِ جلی تین طرح سے ہوتی ہے۔
لحن ِ جلی ( حرام غلطی ہے)
حرف
حرکت
علامت
1۔ حرف کو بدل دینا۔ (الصِّرَاطَ کو السِّرَاطِ پڑھنا)
2۔حرف کو بڑھا دینا۔ (لَمْ یَلِدْ کو لَمْ یَالِدْ پڑھنا)
3۔ حرف کو کم کر دینا۔ ( یُوْلَدْ کو یُلَدْ پڑھنا)
1۔ حرکت کو بدل دینا۔ ( اَنْعَمْتَ کو اَنْعَمْتُ پڑھنا)
1۔ علامت کو بدل دینا۔ (اِیَّاکَ کو اِیَاکَ پڑھنا)

2۔ لحن ِ خفی:
لغوی معنی: خفی کے لغوی معنی ہیں " چھپا ہوا ہونا یا چھپانا"۔
اصطلاحی معنی: اصطلاح میں لحن ِ خفی سے مراد ہے " ایسی چھپی ہوئی غلطی جو واضح نہ ہو"۔
لحن ِ خفی میں قواعد کی غلطیاں شامل ہیں جس سے قراءت کے حسن میں کمی آتی ہے۔ جیسے غنّہ اور مد کو ادا نہ کرنا، اخفاء و ادغام کو نہ پڑھنا، وغیرہ۔ یہ مکروہ غلطی ہے اور اس سے بچنا ضروری ہے۔

Comments

  1. اگر نماز میں غنہ اور اظھار نہ کریں تو نماز ھو گی

    ReplyDelete
    Replies
    1. Agr zyada dfa makruh amal krain gy to wo makroh e tahreemi bn jata hai...jis k krny sy gunah likha jata hy

      Delete

Post a Comment

Popular posts from this blog

Idghaam ka Bayan

Alif, Laam aur Ra ki Tafkheem o Tarqeeq

Waqf ka Bayan