Posts

Showing posts from July, 2018

Waqf ka Bayan

٭٭٭٭٭ وقف کا بیان: وقف اور سکتہ میں فرق: سکتہ:   سانس کو توڑے بغیر صرف آواز کو روک کر ٹھہرنا۔ مثال: كَلَّا بَلْ ۜ رَانَ عَلٰى قُلُوْبِـهِـمْ مَّا كَانُـوْا يَكْسِبُوْن (سورۃ المطففین – 14 ) وقف: لغوی معنی: "رکنا، ٹھہرنا"۔ اصطلاحی معنی: سانس اور آواز کو روک کر ٹھہرنا۔ اقسام: وقف کی پانچ اقسام ہیں۔ 1۔   وقف بالسکون۔                                                     2۔ وقف بالاسکان۔                                                    3۔   وقف بالابدال۔   ...

Idghaam ka Bayan

ادغام کا بیان: لغوی معنی: "داخل کرنا، ملانا" اصطلاحی معنی : مدغم کو مدغم فیہ میں اس طرح داخل کرنا کہ دونوں مشدد ادا ہوں۔ (مدغم ساکن ہوتا ہے جبکہ مدغم فیہ متحرک ہوتا ہے، مدغم ہمیشہ مدغم فیہ میں داخل ہوتا ہے) اقسام : کیفیت کے اعتبار ادغام کی دو اقسام ہیں جبکہ   سبب کے اعتبار سے   تین اقسام ہیں۔ کیفیت کے اعتبار سے   ادغام کی اقسام: کیفیت کے اعتبار   سے ادغام کی دو اقسام ہیں۔                  1۔ ادغام ناقص۔                        2۔ ادغام تام۔ 1۔ ادغام ناقص: مدغم کا مدغم فیہ میں اس طرح داخل ہونا   کہ مدغم کی کوئی صفت باقی رہے،   پہلا ساکن جبکہ دوسرا متحرک ہوتو پہلے کا دوسرے میں داخل ہونا   " ادغام ناقص" کہلاتا ہے۔ مثالیں: مَن ْ يَّ قُوْلُ ۔ 2۔ ادغام تام: مدغم کا مدغم فیہ میں اس طرح داخل ہونا   کہ مدغم کی کوئی صفت باقی نہ   رہے،   پہل...

Huroof e Mustaliya aur Shiba Mustaliya

حروفِ شبہ مستعلیہ اور حروفِ مستعلیہ میں فرق: حروفِ مستعلیہ: یہ وہ حروف ہیں جو ہمیشہ پُرپڑھے جاتے ہیں۔ ان کو ادا کرتے وقت اقصی السان اوپر کو اٹھتی ہے۔ یہ حروف سات ہیں ۔ جن حروف میں صفت ِ استعلاء پائی جاتی ہے وہ " خ،   ص،   ض، غ،   ط،   ق،   ظ" ہیں اور ان کا مجموعہ : خص ضغط قظ" ہے۔ حروفِ شبہ مستعلیہ: یہ وہ حروف ہیں جو کبھی پُر جاتے ہیں اور کبھی باریک   لیکن اپنی اصل میں یہ باریک ہیں۔ یہ تین حروف ہیں۔ " ا ، ل ، ر"۔

Alif, Laam aur Ra ki Tafkheem o Tarqeeq

٭٭٭٭٭ تفخیم اور ترقیق: تفخیم: لغوی معنی:   "موٹا بنا کر ادا کرنا" اصطلاحی معنی: حرف کو اس طرح ادا کرنا کہ منہ بھرا ہوا محسوس ہو۔ ترقیق: لغوی معنی:   " باریک کرنا" اصطلاحی معنی: حرف کو اس طرح ادا کرنا کہ منہ بھرا ہوا محسوس   نہ ہو۔ الف ، لام اور راء کی تفخیم و ترقیق: الف: تفخیم:   الف ہمیشہ اپنے   ما قبل حرف کے تابع ہوتا ہے۔ اگر الف سے پہلے والا حرف پُر ہوگا تو الف بھی موٹا پڑھا جائے گا ۔ مثالیں: خَا لِـدُوْنَ ، ظَا لِمُوْنَ ۔ ترقیق: اگر الف سے پہلے والا حرف باریک ہوگا تو الف بھی باریک پڑھا جائے گا ۔ مثالیں: وَاعَدْ نَا ، الْكِ تَا بَ ۔ لام : تفخیم:   لام ِ اسمِ جلالہ   اپنی ما قبل حرکت کے تابع ہوتا ہے۔ لامِ اسمِ جلالہ سے قبل اگر   "فتحہ" (زبر) اور "ضمہ" (پیش) آجائے تو   لامِ اسمِ جلالہ موٹا پڑھا جائے گا۔ مثالیں: نَ رَى اللّـ ٰهَ   ،   مِّن َ اللّـ ٰهِ ۔ ترقیق:   لامِ اسمِ جلالہ سے قبل اگر   "کسرہ" (زیر) آجائے تو لامِ اسمِ جلالہ باریک پڑھا جائے گا۔ مثالیں: مِنْ رِّزْق ِ اللّـ ٰ...